میری آنکھوں میں وہ آیا مجھ کو تر کرنے لگا
By salim-saleemFebruary 28, 2024
میری آنکھوں میں وہ آیا مجھ کو تر کرنے لگا
سب علاقے خواب کے زیر و زبر کرنے لگا
ایک دن وہ بھی نکل آیا بھرے بازار سے
رفتہ رفتہ میں بھی تنہائی کو گھر کرنے لگا
یوں ہوا اس نے بس اپنے پاؤں کی جھاڑی تھی دھول
میں تو اس کوچے میں پھر شام و سحر کرنے لگا
کس کے ناخن نے کھرچ ڈالا ہے سارے جسم کو
کون ہے جو میری دیواروں میں در کرنے لگا
بس کسی کو سانس کے قرضے چکانے تھے مجھے
زندگی کرنی نہ تھی مجھ کو مگر کرنے لگا
سب علاقے خواب کے زیر و زبر کرنے لگا
ایک دن وہ بھی نکل آیا بھرے بازار سے
رفتہ رفتہ میں بھی تنہائی کو گھر کرنے لگا
یوں ہوا اس نے بس اپنے پاؤں کی جھاڑی تھی دھول
میں تو اس کوچے میں پھر شام و سحر کرنے لگا
کس کے ناخن نے کھرچ ڈالا ہے سارے جسم کو
کون ہے جو میری دیواروں میں در کرنے لگا
بس کسی کو سانس کے قرضے چکانے تھے مجھے
زندگی کرنی نہ تھی مجھ کو مگر کرنے لگا
64409 viewsghazal • Urdu