مرے لہو نے مرے جسم سے بغاوت کی
By salim-saleemFebruary 28, 2024
مرے لہو نے مرے جسم سے بغاوت کی
یہ اور کچھ بھی نہیں بات ہے طبیعت کی
نکل کے دل سے میں دنیا میں ہوں قیام پذیر
کہاں ٹھہرنا تھا مجھ کو کہاں سکونت کی
ازل کے روز کا ہونا نہ ہونا یکساں تھا
تو میں نے اپنے نہ ہونے پہ پھر قناعت کی
یہ خشک و تر یہ زمیں آسماں یہ روز و شب
کوئی بھی چیز نہیں ہے مری ضرورت کی
یہ اور کچھ بھی نہیں بات ہے طبیعت کی
نکل کے دل سے میں دنیا میں ہوں قیام پذیر
کہاں ٹھہرنا تھا مجھ کو کہاں سکونت کی
ازل کے روز کا ہونا نہ ہونا یکساں تھا
تو میں نے اپنے نہ ہونے پہ پھر قناعت کی
یہ خشک و تر یہ زمیں آسماں یہ روز و شب
کوئی بھی چیز نہیں ہے مری ضرورت کی
53042 viewsghazal • Urdu