موت ادھر جب بھی آتی ہے

By shariq-kaifiFebruary 29, 2024
موت ادھر جب بھی آتی ہے
اپنا رونا رو جاتی ہے
سب کی میرے حق میں گواہی
میرے خلاف چلی جاتی ہے


سب کے ساتھ نہیں روتا میں
ذمہ داری بڑھ جاتی ہے
مرتی ہیں گونگی آوازیں
اندھی آنکھ بھی دھندلاتی ہے


دھوپ مرے گھر کی وحشت سے
ڈر جاتی ہے مر جاتی ہے
38211 viewsghazalUrdu