مسئلے حل نہیں ہوئے میرے
By bilal-sabirMarch 1, 2024
مسئلے حل نہیں ہوئے میرے
تم مکمل نہیں ہوئے میرے
جن پلوں کے لئے وہ میرا تھا
بس وہی پل نہیں ہوئے میرے
کیا کروں گا میں کل بھی دنیا میں
تم اگر کل نہیں ہوئے میرے
میرے عاقل تو غیر تھے لیکن
میرے پاگل نہیں ہوئے میرے
چند آنکھیں مری ہوئیں لیکن
ان کے کاجل نہیں ہوئے میرے
انگنت باغ میرے ہیں پھر بھی
پھول اور پھل نہیں ہوئے میرے
روز اول بھی وہ بدن چھو کر
ہاتھ کیوں شل نہیں ہوئے میرے
لفظ چندن کے جیسے بھی رکھ کر
شعر صندل نہیں ہوئے میرے
تو بتا تیرے یار تیرے ہیں
ٹھیک ہے چل نہیں ہوئے میرے
تم مکمل نہیں ہوئے میرے
جن پلوں کے لئے وہ میرا تھا
بس وہی پل نہیں ہوئے میرے
کیا کروں گا میں کل بھی دنیا میں
تم اگر کل نہیں ہوئے میرے
میرے عاقل تو غیر تھے لیکن
میرے پاگل نہیں ہوئے میرے
چند آنکھیں مری ہوئیں لیکن
ان کے کاجل نہیں ہوئے میرے
انگنت باغ میرے ہیں پھر بھی
پھول اور پھل نہیں ہوئے میرے
روز اول بھی وہ بدن چھو کر
ہاتھ کیوں شل نہیں ہوئے میرے
لفظ چندن کے جیسے بھی رکھ کر
شعر صندل نہیں ہوئے میرے
تو بتا تیرے یار تیرے ہیں
ٹھیک ہے چل نہیں ہوئے میرے
76958 viewsghazal • Urdu