میں پہنچا تو یار نہ پہنچا

By shariq-kaifiFebruary 29, 2024
میں پہنچا تو یار نہ پہنچا
چھٹی تک اتوار نہ پہنچا
بیچ بھنور میں ڈوب گیا میں
آدھا پونا پار نہ پہنچا


ہاں کہنے پر خود کو منایا
جب اس تک انکار نہ پہنچا
سب پہلے سے طے تھا شاید
کوئی کہیں بے کار نہ پہنچا


شرمندہ ہوں جان بچا کر
گردن تک کیوں بار نہ پہنچا
69061 viewsghazalUrdu