افسردگی نکلے نہ جب افسردہ دلوں سے
By nand-kishore-anhadFebruary 27, 2024
افسردگی نکلے نہ جب افسردہ دلوں سے
بچنے کی پھر اک راہ نکالیں گے رگوں سے
سنتے ہیں پھر اک روز سنائی نہیں دیتی
یہ چیخنے چلانے کی آواز گھروں سے
اس دل میں مگر داخلہ ممکن نہیں میرا
ممکن ہے نکل آئیں دیواریں ہی دروں سے
ہر عشق کو ہوتی ہے نئی صبح سے کچھ راہ
ہر ہجر کا رہتا ہے کوئی بیر شبوں سے
درپیش ان آنکھوں کے جنہیں ہوش تھا انہدؔ
آباد ہیں میخانے انہیں بے ادبوں سے
بچنے کی پھر اک راہ نکالیں گے رگوں سے
سنتے ہیں پھر اک روز سنائی نہیں دیتی
یہ چیخنے چلانے کی آواز گھروں سے
اس دل میں مگر داخلہ ممکن نہیں میرا
ممکن ہے نکل آئیں دیواریں ہی دروں سے
ہر عشق کو ہوتی ہے نئی صبح سے کچھ راہ
ہر ہجر کا رہتا ہے کوئی بیر شبوں سے
درپیش ان آنکھوں کے جنہیں ہوش تھا انہدؔ
آباد ہیں میخانے انہیں بے ادبوں سے
63175 viewsghazal • Urdu