کوئی خوش تھا تو کوئی رو رہا تھا

By shariq-kaifiFebruary 29, 2024
کوئی خوش تھا تو کوئی رو رہا تھا
جدا ہونے کا اپنا ہی مزہ تھا
نظر کی احتیاطیں کام آئیں
وہ میرا دیکھنا تک دیکھتا تھا


ستم یہ تھا کہ میں اس کا بدل بھی
اسی سے ملتا جلتا ڈھونڈھتا تھا
وہی رفتار تھی قدموں کی لیکن
وہ اب میرے مخالف چل رہا تھا


لبوں تک حال دل وہ بھی نہ لایا
مری قدروں کو وہ پہچانتا تھا
45665 viewsghazalUrdu