کسی سے خفا میں ہوا ہی نہیں

By shariq-kaifiFebruary 29, 2024
کسی سے خفا میں ہوا ہی نہیں
کبھی مجھ کو یہ حق ملا ہی نہیں
رواں یوں ہی رہنا ہے میرا نصیب
بکھر جاؤں اتنی ہوا ہی نہیں


کئی بار گزرا برابر سے میں
اسے میرا دھوکا ہوا ہی نہیں
جو دنیا نے طے کی ہے میرے لیے
کئے کی مرے وہ سزا ہی نہیں


رکے ہی کہاں سانس لینے کو ہم
جو اس نے کہا وہ سنا ہی نہیں
38132 viewsghazalUrdu