کسی کو وصل میں الفت کا ساگر مار دیتا ہے

By umar-alamMarch 1, 2024
کسی کو وصل میں الفت کا ساگر مار دیتا ہے
کسی کو ہجر میں یادوں کا لشکر مار دیتا ہے
بڑی مشکل سے غزلوں میں ستم اس کے سناتا ہوں
مگر پھر آپ لوگوں کا مکرر مار دیتا ہے


محبت کر تو لوں گا میں کسی سے بھی مگر یارو
کوئی محبوب ایسا ہے جو یکسر مار دیتا ہے
میں جب بھی بھیجتا ہوں خط پہنچتا ہی نہیں اس تک
نجانے کون رستے میں کبوتر مار دیتا ہے


میں اپنے وصل کی یادوں پہ جی لیتا مگر جاناں
مجھے ہر پل جدائی کا وہ منظر مار دیتا ہے
زمانے سے تو لڑ لیتے ہیں ہم تا عمر پر عالمؔ
مرے جیسوں کو اکثر یہ مقدر مار دیتا ہے


70180 viewsghazalUrdu