کسی کے عشق میں یہ کام کرنا چاہتے ہیں
By salim-saleemFebruary 28, 2024
کسی کے عشق میں یہ کام کرنا چاہتے ہیں
ہم آسمان پہ اب پاؤں دھرنا چاہتے ہیں
سمٹنا چاہتی ہے رات میری آنکھوں میں
ستارے میرے بدن میں اترنا چاہتے ہیں
ہمیں تو راس نہ آیا یہ انتشار اپنا
ذرا سمیٹ لیں خود کو تو مرنا چاہتے ہیں
نکل کے دیکھ ذرا حجرۂ تغافل سے
تری گلی سے مسافر گزرنا چاہتے ہیں
جنہیں کسی کی نگاہوں نے باندھ رکھا تھا
اب اس طلسم کے لمحے بکھرنا چاہتے ہیں
بھٹک رہے ہیں ان آنکھوں کے شہر میں کب سے
سرائے خواب میں اک دن ٹھہرنا چاہتے ہیں
ہم آسمان پہ اب پاؤں دھرنا چاہتے ہیں
سمٹنا چاہتی ہے رات میری آنکھوں میں
ستارے میرے بدن میں اترنا چاہتے ہیں
ہمیں تو راس نہ آیا یہ انتشار اپنا
ذرا سمیٹ لیں خود کو تو مرنا چاہتے ہیں
نکل کے دیکھ ذرا حجرۂ تغافل سے
تری گلی سے مسافر گزرنا چاہتے ہیں
جنہیں کسی کی نگاہوں نے باندھ رکھا تھا
اب اس طلسم کے لمحے بکھرنا چاہتے ہیں
بھٹک رہے ہیں ان آنکھوں کے شہر میں کب سے
سرائے خواب میں اک دن ٹھہرنا چاہتے ہیں
19388 viewsghazal • Urdu