خود اپنے واسطے کیا کیا سخن بناتے ہیں

By salim-saleemFebruary 28, 2024
خود اپنے واسطے کیا کیا سخن بناتے ہیں
کسی کی زلف کو جب پرشکن بناتے ہیں
غزال شام و سحر یوں ہی رم کئے جائیں
ہم اپنے سینے کو دشت ختن بناتے ہیں


اسی کی خاک کے ہم بھی بنے ہوئے ہیں میاں
یہ چاک ہے چلو اس کا بدن بناتے ہیں
یہ لوگ بھاگے ہوئے ہیں ترے وصال سے کیا
جو تیرے ہجر کو اپنا وطن بناتے ہیں


ہمیں پہ پڑتی ہیں ان آئنوں کی بوچھاریں
تو ہم بھی ان کے لئے بانکپن بناتے ہیں
تمام عمر کی آشفتگیٔ جاں کے عوض
کسی کے لمس کو اپنا کفن بناتے ہیں


70282 viewsghazalUrdu