کون کس کا عذاب ہوتا ہے

By umood-abrar-ahmadMarch 1, 2024
کون کس کا عذاب ہوتا ہے
سب کا اپنا حساب ہوتا ہے
روگ لگتا ہے جن کے سینے کو
ان کا آنسو گلاب ہوتا ہے


تم نے روکا ہو جس قدر اس کو
عشق تو بے حساب ہوتا ہے
حسن چھپتا نہیں چھپانے سے
کچھ تو لازم حجاب ہوتا ہے


جو سمجھتے نہیں مری منشا
بس انہیں اجتناب ہوتا ہے
ہم غلط ہیں غلط ہی رہنے دو
کون بہتر جناب ہوتا ہے


نیند آتی نہیں کبھی ان کو
جن کی آنکھوں میں خواب ہوتا ہے
حشر اپنا بگاڑ لیتے ہیں
تب وہ حاصل خطاب ہوتا ہے


اب تو حالات دیکھ کر مجھ کو
درد بھی بے حساب ہوتا ہے
بول پاتا نہیں جو باتوں سے
اس کا چہرہ کتاب ہوتا ہے


جو کسی کو نہیں ہوا حاصل
وہ مرا انتخاب ہوتا ہے
دل اسی زد میں قید رہتا ہے
جو نہیں دستیاب ہوتا ہے


دل کو سمجھا لیا مگر پھر بھی
کیوں مجھے اضطراب ہوتا ہے
سچ تو معلوم بھی نہیں پڑتا
ہر کسی پر نقاب ہوتا ہے


وقت دے کر عمودؔ دیکھو نا
کون خود بے نقاب ہوتا ہے
70057 viewsghazalUrdu