جو اگلا پاؤں دھرنے کے لیے تھی

By shariq-kaifiFebruary 29, 2024
جو اگلا پاؤں دھرنے کے لیے تھی
وہی سیڑھی اترنے کے لیے تھی
اگر اتنی ہی گہری تھی اداسی
تو پھر وہ رات مرنے کے لیے تھی


اگر وہ آنسوؤں سے نم نہ کرتا
یہ مٹی تو بکھرنے کے لیے تھی
جو پیچھے پیچھے آئی تھی وہ بارش
ہوا کے پر کترنے کے لیے تھی


اکیلے تھے ہم اس انجان گھر میں
بس اک پرچھائیں ڈرنے کے لیے تھی
خدا کو در بہ در کرنے کی کوشش
تجھے آباد کرنے کے لیے تھی


82632 viewsghazalUrdu