جیتے رہنا بھی سزا ہو جیسے

By nazar-dwivediFebruary 27, 2024
جیتے رہنا بھی سزا ہو جیسے
جسم سولی پہ ٹنگا ہو جیسے
سنگ اتنا یہ معطر کیوں ہے
تیرے ہاتھوں نے چھوا ہو جیسے


آشیانے میں دراریں اتنی
یہ بھی مفلس کی قبا ہو جیسے
ایسا لگتا ہے دلیلیں سن کر
اس کی پہلی ہی خطا ہو جیسے


قتل کرتیں یہ نگاہیں تیری
زہر ان میں بھی ملا ہو جیسے
ڈوب جاتا میں یقیناً لیکن
پار اس نے ہی کیا ہو جیسے


میرے قاتل کی عجب حالت تھی
مجھ سے پہلے وہ مرا ہو جیسے
53256 viewsghazalUrdu