جسم بچہ ہے جانے بھر کا
By shariq-kaifiFebruary 29, 2024
جسم بچہ ہے جانے بھر کا
صرف کفن پہنانے بھر کا
کیسا لا محدود جہاں تھا
رقبہ تھا میخانے بھر کا
اک ایسی تصویر ہوں جس میں
رنگ نہیں دھندلانے بھر کا
کچھ بھی نہیں کہہ پائے اس سے
وقت تھا ہاتھ ہلانے بھر کا
اس الزام میں سچ تو چھوڑو
جھوٹ نہیں جھٹلانے بھر کا
ہم اک گھر کے آدھے وارث
دیوانہ ویرانے بھر کا
ان سونی راہوں میں شارقؔ
کام نہیں بھٹکانے بھر کا
صرف کفن پہنانے بھر کا
کیسا لا محدود جہاں تھا
رقبہ تھا میخانے بھر کا
اک ایسی تصویر ہوں جس میں
رنگ نہیں دھندلانے بھر کا
کچھ بھی نہیں کہہ پائے اس سے
وقت تھا ہاتھ ہلانے بھر کا
اس الزام میں سچ تو چھوڑو
جھوٹ نہیں جھٹلانے بھر کا
ہم اک گھر کے آدھے وارث
دیوانہ ویرانے بھر کا
ان سونی راہوں میں شارقؔ
کام نہیں بھٹکانے بھر کا
81025 viewsghazal • Urdu