جام ٹکراؤ وقت نازک ہے

By saghar-siddiquiApril 21, 2024
جام ٹکراؤ وقت نازک ہے
رنگ چھلکاؤ وقت نازک ہے
حسرتوں کی حسین قبروں پر
پھول برساؤ وقت نازک ہے


اک فریب اور زندگی کے لیے
ہاتھ پھیلاؤ وقت نازک ہے
رنگ اڑنے لگا ہے پھولوں کا
اب تو آ جاؤ وقت نازک ہے


تشنگی تشنگی ارے توبہ
زلف لہراؤ وقت نازک ہے
بزم ساغرؔ ہے گوش بر آواز
کچھ تو فرماؤ وقت نازک ہے


42877 viewsghazalUrdu