جب اس نے چھوڑنے کی دی تھی دھمکی بانہوں میں
By bilal-sabirMarch 1, 2024
جب اس نے چھوڑنے کی دی تھی دھمکی بانہوں میں
ستم نے توڑا ہے تب دم کرم کی بانہوں میں
وہ آنکھیں دیکھتے ہی وہ دکھا نہیں تھا جو
وہ سین آیا تو بجلی سی چمکی بانہوں میں
وہ کچھ بھی گاتا نہیں پر وہ گنگنا دے تو
بسا کے مانے گا خوشبو ردھم کی بانہوں میں
بچھڑنے والے ٹہلتے ہیں دل میں روزانہ
وہ صرف قید نہیں البم کی بانہوں میں
ہماری بانہوں کی ضد ہے کہ ان کی بانہیں دو
وگرنہ جائیں گے ہم بس عدم کی بانہوں میں
ستم نے توڑا ہے تب دم کرم کی بانہوں میں
وہ آنکھیں دیکھتے ہی وہ دکھا نہیں تھا جو
وہ سین آیا تو بجلی سی چمکی بانہوں میں
وہ کچھ بھی گاتا نہیں پر وہ گنگنا دے تو
بسا کے مانے گا خوشبو ردھم کی بانہوں میں
بچھڑنے والے ٹہلتے ہیں دل میں روزانہ
وہ صرف قید نہیں البم کی بانہوں میں
ہماری بانہوں کی ضد ہے کہ ان کی بانہیں دو
وگرنہ جائیں گے ہم بس عدم کی بانہوں میں
89318 viewsghazal • Urdu