جب سے کوئی مرا ہم سفر ہو گیا

By rizwan-aliFebruary 28, 2024
جب سے کوئی مرا ہم سفر ہو گیا
زندگی کا سفر معتبر ہو گیا
معتبر ہو کے نا معتبر ہو گیا
کس کی چاہت میں میں دربدر ہو گیا


تم نے آنے کی زحمت گوارا جو کی
مثل فردوس کے میرا گھر ہو گیا
مشکلیں جس قدر راستوں کی بڑھیں
اور آساں ہمارا سفر ہو گیا


جس پہ بھی ہو گیا اس نظر کا کرم
اپنی ہی ذات سے بے خبر ہو گیا
مجھ کو دیکھا ہے اس نے کس انداز سے
دل میں پیوست تیر نظر ہو گیا


قافلے کا ہر اک فرد ہے منتشر
غم نہ جانے کہاں راہبر ہو گیا
جب سے رضواںؔ ہوا صاحب سیم و زر
اس کا جو عیب تھا وہ ہنر ہو گیا


72008 viewsghazalUrdu