جب سے حاصل ہو گئی ہے یار کی یاری مجھے

By tariq-islam-kukraviMarch 1, 2024
جب سے حاصل ہو گئی ہے یار کی یاری مجھے
زندگی لگنے لگی ہے جان سے پیاری مجھے
جب کبھی بھی گھیر لے گی کوئی لاچاری مجھے
پھر تو جینے بھی نہ دے گی میری خودداری مجھے


ہر قدم پر ساتھ میں دیتا رہا ان کا مگر
راس کچھ آئی نہ پھر بھی یہ وفاداری مجھے
جانتے تو سب ہی تھے تو آدمی اچھا نہیں
پھر بھی تو کرنی پڑی تیری طرف داری مجھے


بات سچ ہے سچ کہوں گا ہر گھڑی ہر موڑ پر
لاکھ آئے زندگی میں چاہے دشواری مجھے
رحمت عالم کی سنت پر عمل ہے اس لئے
چھو کے بھی جاتی نہیں ہے کوئی بیماری مجھے


اب حقارت کی نظر سے دیکھتی ہے زندگی
خود کی نظروں میں گرا دے گی یہ ناداری مجھے
روز و شب میں نے لگائے ہیں اسی تعلیم پر
تب کہیں جا کر یہ آئی ہے قلم‌ کاری مجھے


پیش ہونا ہے خدا کے روبرو روز جزا
عمر بھر کرنی ہے طارقؔ اس کی تیاری مجھے
73802 viewsghazalUrdu