جب مجھے کام کا بتایا گیا

By shariq-kaifiFebruary 29, 2024
جب مجھے کام کا بتایا گیا
اور بھی مجھ پہ ظلم ڈھایا گیا
اور تو ہم سے کیا کمایا گیا
تیرا غم تھا سو بیچ کھایا گیا


اس کا پہلا سوال واپسی پر
راستہ کیوں نہیں سجایا گیا
ہو چکے تھے بلا کے ہم تیراک
جب ہمیں ڈوبنا سکھایا گیا


ہر غزل کے جواب میں میری
ایک بازارو گیت گایا گیا
تھا کوئی راز بے زبانی کا
جس کو آواز میں چھپایا گیا


چاق و چوبند مجھ کو رہنا پڑا
میرے اتنا قریب آیا گیا
84088 viewsghazalUrdu