جانے سولی پہ ہم چڑھائے گئے

By shariq-kaifiFebruary 29, 2024
جانے سولی پہ ہم چڑھائے گئے
یا تماشائی آزمائے گئے
یہ بھی توہین رنگ و بو ہی تو ہے
پھول بازار لے کے آئے گئے


بے سبب زور ڈالا آنکھوں پر
بے ضرورت گلے بٹھائے گئے
تب جو داخل ہوا وہ ہم تو نہ تھے
گھر میں دوبارہ جب بلائے گئے


میں بتاتا ہوں اپنے سارے گناہ
تم سے کب سب کے سب گنائے گئے
بھر گئی رہ گزار پھولوں سے
پیڑ جب زور سے ہلائے گئے


78424 viewsghazalUrdu