جانا ہے آج آنا ہے کل کچھ تو بول جا

By bilal-sabirMarch 1, 2024
جانا ہے آج آنا ہے کل کچھ تو بول جا
اے میرے مسئلے مرے حل کچھ تو بول جا
یہ سینہ میرا سنتا ہے سینے کی گفتگو
تو خامشی سے آج نہ ٹل کچھ تو بول جا


وہ آنکھیں میری آنکھوں میں کہتی تھیں ڈوب کر
اب بول بول اب نہ سنبھل کچھ تو بول جا
اک سانس چیختی تھی میں چپ آ رہا تھا جب
سورج مکھی گلاب کنول کچھ تو بول جا


تو قافیوں کی دیوی ہے متروک بحر میں
مجھ پر غزل نہیں تو ہزل کچھ تو بول جا
63347 viewsghazalUrdu