اتنی وحشت ہے در و بام ڈراتے ہیں مجھے

By tajwer-shakeelMarch 1, 2024
اتنی وحشت ہے در و بام ڈراتے ہیں مجھے
کتنی ویران ہوں میں لوگ بتاتے ہیں مجھے
اک طرف وہ ہے جو خوشیوں سے گلے ملتا ہے
اک طرف میں کہ سب آزار ستاتے ہیں مجھے


جن چراغوں کو تری شہ پہ چمکنا آیا
اتنے بے فیض کہ خود بجھ کے جلاتے ہیں مجھے
جاگتی آنکھ تو وہ سامنے آئے نہ کبھی
خواب میں ہاتھ پکڑ کے جو اٹھاتے ہیں مجھے


ہجر کے حبس میں بے جان محبت جذبے
گھر کے پنکھے تلک احساس دلاتے ہیں مجھے
تاجورؔ اس سے کہو وہ ہے محبت پہلی
وہ نہیں ملتا بہت لوگ بلاتے ہیں مجھے


84800 viewsghazalUrdu