اتنی رغبت سے نہ مل عشق کے بیماروں سے

By noman-badrFebruary 28, 2024
اتنی رغبت سے نہ مل عشق کے بیماروں سے
آگ تجھ میں بھی بھڑک سکتی ہے انگاروں سے
کس کو مجھ دشت سے آسائش جاں پہنچے گی
کون خوش ہوتا ہے دنیا میں گنہ گاروں سے


دسترس میں تو بہت کچھ تھا مگر تیرے بعد
ہم نے خوشبو بھی خریدی نہیں بازاروں سے
تو نے دیکھا بھی نہیں آ کے دوبارہ مجھ کو
ایسے کرتا ہے بھلا کوئی وفاداروں سے


یہ تو ہم ہیں تری آنکھوں پہ مرے بیٹھے ہیں
ورنہ اب کوئی نہیں کھیلتا تلواروں سے
ہونٹ سے کان کی لو تک تمہیں چومیں گے کبھی
ہم تمہیں فتح کریں گے ترے ہتھیاروں سے


84838 viewsghazalUrdu