عشق تھا واقعہ بنا ڈالا
By nomaan-shauqueFebruary 28, 2024
عشق تھا واقعہ بنا ڈالا
آپ نے کیا سے کیا بنا ڈالا
آسماں کو نہ چھو سکے تو کیا
ایک زینہ نیا بنا ڈالا
جن کا دعویٰ ہے پانیوں پہ ہنوز
ہر طرف کربلا بنا ڈالا
آدمی آدمی تو ہو پہلے
آپ نے تو خدا بنا ڈالا
ہجر میں کفر یہ ہوا سرزد
تم گئے دوسرا بنا ڈالا
اس سے جی بھر کے بات کی کل رات
شکل تھا وہ صدا بنا ڈالا
ہر نئے غم پہ مسکراتا ہوں
اک تماشے نے کیا بنا ڈالا
آپ نے کیا سے کیا بنا ڈالا
آسماں کو نہ چھو سکے تو کیا
ایک زینہ نیا بنا ڈالا
جن کا دعویٰ ہے پانیوں پہ ہنوز
ہر طرف کربلا بنا ڈالا
آدمی آدمی تو ہو پہلے
آپ نے تو خدا بنا ڈالا
ہجر میں کفر یہ ہوا سرزد
تم گئے دوسرا بنا ڈالا
اس سے جی بھر کے بات کی کل رات
شکل تھا وہ صدا بنا ڈالا
ہر نئے غم پہ مسکراتا ہوں
اک تماشے نے کیا بنا ڈالا
68340 viewsghazal • Urdu