عشق دل میں کئی جہانوں کا
By nomaan-shauqueFebruary 28, 2024
عشق دل میں کئی جہانوں کا
میں طلب گار ہوں زمانوں کا
خواہشوں کو اڑان بھرنا ہے
ختم ہے کھیل آسمانوں کا
لفظ کاٹے گئے اگائے گئے
کیا بھلا ہو گیا کسانوں کا
تم نے مالک بنا دیا خوش باش
جسم کے بے بہا خزانوں کا
موت نقشہ بنائے بیٹھی ہے
شہر کے آخری مکانوں کا
دیر تک نغمگی برستی رہی
تھم گیا سلسلہ اذانوں کا
رات میں آپ اور خاموشی
وقت ہے آخری اڑانوں کا
دوستوں کو مرے پتہ تو ہے
دشمنوں کے سبھی ٹھکانوں کا
میں طلب گار ہوں زمانوں کا
خواہشوں کو اڑان بھرنا ہے
ختم ہے کھیل آسمانوں کا
لفظ کاٹے گئے اگائے گئے
کیا بھلا ہو گیا کسانوں کا
تم نے مالک بنا دیا خوش باش
جسم کے بے بہا خزانوں کا
موت نقشہ بنائے بیٹھی ہے
شہر کے آخری مکانوں کا
دیر تک نغمگی برستی رہی
تھم گیا سلسلہ اذانوں کا
رات میں آپ اور خاموشی
وقت ہے آخری اڑانوں کا
دوستوں کو مرے پتہ تو ہے
دشمنوں کے سبھی ٹھکانوں کا
19632 viewsghazal • Urdu