ہم تشدد کے استعارے نہیں
By nomaan-shauqueFebruary 28, 2024
ہم تشدد کے استعارے نہیں
کیا کوئی سانپ کو بھی مارے نہیں
منتیں کی تو تھیں یزیدوں سے
میں ندی ہوں مرے کنارے نہیں
ہاتھ میں ہاتھ دے تو آؤں میں
ڈوبنا ہے تو پھر پکارے نہیں
اس سے خود فاصلہ بڑھائے ہیں
ہار جیتی ہے ہم نے ہارے نہیں
تم بنے ہو بڑی محبت سے
رنگ نے خود ہی روپ دھارے نہیں
اب یہ سیلاب روکو قتالو
یہ مرے آنسوؤں کے دھارے نہیں
کشتیاں میں جلا چکا ہوں مگر
اس کو سمجھاؤ یوں پکارے نہیں
یہ ہی ثابت کرو کہ سو جائیں
ہو کسی اور کے ہمارے نہیں
کیا کوئی سانپ کو بھی مارے نہیں
منتیں کی تو تھیں یزیدوں سے
میں ندی ہوں مرے کنارے نہیں
ہاتھ میں ہاتھ دے تو آؤں میں
ڈوبنا ہے تو پھر پکارے نہیں
اس سے خود فاصلہ بڑھائے ہیں
ہار جیتی ہے ہم نے ہارے نہیں
تم بنے ہو بڑی محبت سے
رنگ نے خود ہی روپ دھارے نہیں
اب یہ سیلاب روکو قتالو
یہ مرے آنسوؤں کے دھارے نہیں
کشتیاں میں جلا چکا ہوں مگر
اس کو سمجھاؤ یوں پکارے نہیں
یہ ہی ثابت کرو کہ سو جائیں
ہو کسی اور کے ہمارے نہیں
13595 viewsghazal • Urdu