ہوئی ہر آنکھ خالی آنسوؤں سے
By tasnim-abbas-quraishiMarch 1, 2024
ہوئی ہر آنکھ خالی آنسوؤں سے
ہوئے مانوس ایسے حادثوں سے
مجھے توحید راس آنے لگی ہے
نہیں اب رابطہ کوئی بتوں سے
قفس میں زندگی محسوس کرنا
کوئی سیکھے ذرا ان طائروں سے
جنہیں منزل نے دھتکارا تھا پہلے
وہ اب کی بار لوٹے راستوں سے
کوئی نشہ نہیں ان پانیوں میں
کھلا یہ راز آخر مے کشوں سے
خوشی سے سہہ رہے ہیں تیری خاطر
وگرنہ جان جاتی تھی غموں سے
کہانی کار کی مرضی ہے تسنیمؔ
پرندہ جائے گا کب تک پروں سے
ہوئے مانوس ایسے حادثوں سے
مجھے توحید راس آنے لگی ہے
نہیں اب رابطہ کوئی بتوں سے
قفس میں زندگی محسوس کرنا
کوئی سیکھے ذرا ان طائروں سے
جنہیں منزل نے دھتکارا تھا پہلے
وہ اب کی بار لوٹے راستوں سے
کوئی نشہ نہیں ان پانیوں میں
کھلا یہ راز آخر مے کشوں سے
خوشی سے سہہ رہے ہیں تیری خاطر
وگرنہ جان جاتی تھی غموں سے
کہانی کار کی مرضی ہے تسنیمؔ
پرندہ جائے گا کب تک پروں سے
49382 viewsghazal • Urdu