ہر طرف گھنگھور تاریکی تھی راہ جسم میں
By salim-saleemFebruary 28, 2024
ہر طرف گھنگھور تاریکی تھی راہ جسم میں
اک دیا جلتا رہا بس بارگاہ جسم میں
روح میری پاک تھی اور سر بسر آزاد تھی
میں کہ آلودہ ہوا پھر بھی گناہ جسم میں
صبح ہونے پر سبھی حرف دعا گم ہو گئے
رات بھر بیٹھے رہے ہم بارگاہ جسم میں
یار اب تو ہی رہائی کی کوئی صورت نکال
گھر گیا چاروں طرف سے میں سپاہ جسم میں
اک دیا جلتا رہا بس بارگاہ جسم میں
روح میری پاک تھی اور سر بسر آزاد تھی
میں کہ آلودہ ہوا پھر بھی گناہ جسم میں
صبح ہونے پر سبھی حرف دعا گم ہو گئے
رات بھر بیٹھے رہے ہم بارگاہ جسم میں
یار اب تو ہی رہائی کی کوئی صورت نکال
گھر گیا چاروں طرف سے میں سپاہ جسم میں
92686 viewsghazal • Urdu