ہر شخص گنہگار ہے معلوم نہیں کیوں
By nazar-dwivediFebruary 27, 2024
ہر شخص گنہگار ہے معلوم نہیں کیوں
آنگن میں بھی دیوار ہے معلوم نہیں کیوں
جس پر تھا بھروسہ کہ حفاظت وہ کرے گا
فطرت سے ہی لاچار ہے معلوم نہیں کیوں
اس سے تو مجھے کوئی شکایت ہی نہیں ہے
مجھ سے ہی وہ بیزار ہے معلوم نہیں کیوں
کرنی تھی اسے سچ کی حمایت ہی مگر وہ
مجرم کا طرفدار ہے معلوم نہیں کیوں
بخشی ہے زمیں اس نے حسیں چاند ستارے
مشکل میں یہ سنسار ہے معلوم نہیں کیوں
دل جس کو دیا ہم نے تھا ہم راز سمجھ کر
وہ جاں کا طلب گار ہے معلوم نہیں کیوں
آنگن میں بھی دیوار ہے معلوم نہیں کیوں
جس پر تھا بھروسہ کہ حفاظت وہ کرے گا
فطرت سے ہی لاچار ہے معلوم نہیں کیوں
اس سے تو مجھے کوئی شکایت ہی نہیں ہے
مجھ سے ہی وہ بیزار ہے معلوم نہیں کیوں
کرنی تھی اسے سچ کی حمایت ہی مگر وہ
مجرم کا طرفدار ہے معلوم نہیں کیوں
بخشی ہے زمیں اس نے حسیں چاند ستارے
مشکل میں یہ سنسار ہے معلوم نہیں کیوں
دل جس کو دیا ہم نے تھا ہم راز سمجھ کر
وہ جاں کا طلب گار ہے معلوم نہیں کیوں
75244 viewsghazal • Urdu