ہر ایک پہلوئے خوش منظری بکھرتا رہا
By salim-saleemFebruary 28, 2024
ہر ایک پہلوئے خوش منظری بکھرتا رہا
وہ آئنے میں بہت دیر تک سنورتا رہا
میں رت جگے کے لئے اس کے پاس آیا تھا
تو پھر وہ کیوں مری آنکھوں میں خواب بھرتا رہا
اگر نہیں ہے یہ میرا شعور دشمن جاں
تو مجھ میں کون تھا جو مجھ سے جنگ کرتا رہا
مری نگاہ میں نیلاہٹیں ہیں پھیلی ہوئی
یہ کیسا زہر مری روح میں اترتا رہا
تمام لوگ ہیں اس تیز دھوپ کے شاکی
میں اپنے جسم کی پرچھائیوں سے ڈرتا رہا
وہ آئنے میں بہت دیر تک سنورتا رہا
میں رت جگے کے لئے اس کے پاس آیا تھا
تو پھر وہ کیوں مری آنکھوں میں خواب بھرتا رہا
اگر نہیں ہے یہ میرا شعور دشمن جاں
تو مجھ میں کون تھا جو مجھ سے جنگ کرتا رہا
مری نگاہ میں نیلاہٹیں ہیں پھیلی ہوئی
یہ کیسا زہر مری روح میں اترتا رہا
تمام لوگ ہیں اس تیز دھوپ کے شاکی
میں اپنے جسم کی پرچھائیوں سے ڈرتا رہا
83376 viewsghazal • Urdu