ہمیں شغف ہے ہمیشہ سے نفسیات کے ساتھ

By sajid-raheemFebruary 28, 2024
ہمیں شغف ہے ہمیشہ سے نفسیات کے ساتھ
عمل سے بڑھ کے عمل کے محرکات کے ساتھ
بھلے فسانہ سہی من گھڑت کہانی سہی
ترا بھی ذکر تو ہوتا ہے میری بات کے ساتھ


غم شکست مناؤں کہ ان کو پرسہ دوں
ہزار حوصلے ٹوٹے ہیں میری مات کے ساتھ
بنا نہ پنجرہ درختوں کی شکل کا ظالم
نہ ایسے کھیل پرندوں کی نفسیات کے ساتھ


جھڑکنا بات نہ سننا گلا دبا دینا
مرا عمومی رویہ ہے خواہشات کے ساتھ
تمام رشتوں کی میعاد اک مقرر ہے
اب اتنی عقل تو آتی ہے تجربات کے ساتھ


نہیں ہے کوئی تمنا نئی محبت کی
میں جی رہا ہوں گزشتہ کی باقیات کے ساتھ
جہاں کے رنگ میں ڈھلتا ہوں اس لئے کہ کہیں
مجھے سجا کے نہ رکھ دے نوادرات کے ساتھ


ہمارے ہاتھ میں آ کر نہ جا سکے گا کہیں
ہماری شرط لگی ہے تمہارے ہاتھ کے ساتھ
اسی کے نام لگے گا یہ جرم بت شکنی
خزانہ جس نے چھپایا تھا سومنات کے ساتھ


نظر پڑے نہ کسی کی نظر ملاتے ہوئے
وہ لوگ عشق بھی کرتے تھے احتیاط کے ساتھ
45604 viewsghazalUrdu