ہمیں غزلیں تو آتی ہیں ترانے پر نہیں آتے
By puja-parastishFebruary 28, 2024
ہمیں غزلیں تو آتی ہیں ترانے پر نہیں آتے
ہیں قصے تو بہت ہم پر سنانے پر نہیں آتے
اسی ڈر سے ہیں ملتے ہر کسی سے فاصلوں سے ہم
بنا سکتے ہیں ہم رشتے نبھانے پر نہیں آتے
فدا ہر ایک انساں ہے مری بس ایک مسکاں پر
مرے محبوب ہی مجھ کو لبھانے پر نہیں آتے
حقیقت کی تو عادت ہے ہمیشہ ہی رلانے کی
ہمیں تو خواب بھی جھوٹے ہنسانے پر نہیں آتے
بھلا بیٹھا جنہیں ہے وقت بھی اب وقت کے چلتے
پرستشؔ آج بھی تم کو بھلانے پر نہیں آتے
ہیں قصے تو بہت ہم پر سنانے پر نہیں آتے
اسی ڈر سے ہیں ملتے ہر کسی سے فاصلوں سے ہم
بنا سکتے ہیں ہم رشتے نبھانے پر نہیں آتے
فدا ہر ایک انساں ہے مری بس ایک مسکاں پر
مرے محبوب ہی مجھ کو لبھانے پر نہیں آتے
حقیقت کی تو عادت ہے ہمیشہ ہی رلانے کی
ہمیں تو خواب بھی جھوٹے ہنسانے پر نہیں آتے
بھلا بیٹھا جنہیں ہے وقت بھی اب وقت کے چلتے
پرستشؔ آج بھی تم کو بھلانے پر نہیں آتے
23872 viewsghazal • Urdu