ہے اب وہ بھی دست خریدار میں

By shariq-kaifiFebruary 29, 2024
ہے اب وہ بھی دست خریدار میں
خدا کی دکاں بھی ہے بازار میں
زمیں آج وہ مانگنے آئی ہے
جو اس کی امانت ہے بیمار میں


خزاں کا بھی ایسا نہیں کوئی زور
جو کھو جاؤں پتوں کے انبار میں
نہ شیطان کو اب کوئی ضد رہی
نہ اب حوصلہ ہے گنہ گار میں


فقط ناتوانی کا ہے اعتراف
یہ نرمی جو آئی ہے گفتار میں
اسی کے اشاروں کو دی ہے زباں
وہی ہے پس پردہ انکار میں


91723 viewsghazalUrdu