گلاب چہرہ شراب راتیں
By nomaan-shauqueFebruary 28, 2024
گلاب چہرہ شراب راتیں
تری عطا ہیں یہ خواب راتیں
کہاں یہ بجھتے چراغ کی لو
کہاں یہ عزت مآب راتیں
نکالیے وقت بندہ پرور
سنواریے کچھ خراب راتیں
نیا نشہ ہے کھلی سڑک پر
نہا کے نکلیں عذاب راتیں
چلو بدن پر لپیٹتے ہیں
برس رہی ماہتاب راتیں
سیاہ کاروں نے پھر دعا کی
خدا سنوارے خراب راتیں
یہ باغ ہے منتظر تمہارا
کھلی ہوئی ہیں گلاب راتیں
تری عطا ہیں یہ خواب راتیں
کہاں یہ بجھتے چراغ کی لو
کہاں یہ عزت مآب راتیں
نکالیے وقت بندہ پرور
سنواریے کچھ خراب راتیں
نیا نشہ ہے کھلی سڑک پر
نہا کے نکلیں عذاب راتیں
چلو بدن پر لپیٹتے ہیں
برس رہی ماہتاب راتیں
سیاہ کاروں نے پھر دعا کی
خدا سنوارے خراب راتیں
یہ باغ ہے منتظر تمہارا
کھلی ہوئی ہیں گلاب راتیں
56550 viewsghazal • Urdu