نہ بڑھنے دے گا مسلسل مرے گناہ کوئی
By syed-iqbal-rizvi-sharibFebruary 29, 2024
نہ بڑھنے دے گا مسلسل مرے گناہ کوئی
کہ رکھ رہا ہے مری راہ پر نگاہ کوئی
سنا ہے ہم نے کہ انسان ہے خسارے میں
سو اپنے دل میں پنپنے ہی دی نہ چاہ کوئی
ہمارے ملکوں میں تعلیم پھر ہے زیر ستم
ستم گروں سے بچائے گی درس گاہ کوئی
یہ نفرتوں کے شجر اور جھوٹ کی فصلیں
سنو تو مادر گیتی کے لب کی آہ کوئی
یہ روز روز کی بڑھتی ہوئی گھٹن شاربؔ
صدائیں دیتی ہے ڈھونڈو نئی پناہ کوئی
کہ رکھ رہا ہے مری راہ پر نگاہ کوئی
سنا ہے ہم نے کہ انسان ہے خسارے میں
سو اپنے دل میں پنپنے ہی دی نہ چاہ کوئی
ہمارے ملکوں میں تعلیم پھر ہے زیر ستم
ستم گروں سے بچائے گی درس گاہ کوئی
یہ نفرتوں کے شجر اور جھوٹ کی فصلیں
سنو تو مادر گیتی کے لب کی آہ کوئی
یہ روز روز کی بڑھتی ہوئی گھٹن شاربؔ
صدائیں دیتی ہے ڈھونڈو نئی پناہ کوئی
65024 viewsghazal • Urdu