فریب آگہی میں جان دے دی

By shariq-kaifiFebruary 29, 2024
فریب آگہی میں جان دے دی
اسی اندھی گلی میں جان دے دی
بہت شکوے خدا سے ہو گئے تھے
خدا کی دشمنی میں جان دے دی


بدن میرا بہت تکلیف میں تھا
بدن کی دوستی میں جان دے دی
کسی کی پھونک پر آنکھوں کو کھولا
دعا کی روشنی میں جان دے دی


محبت میں تو زندہ بچ گئے تھے
نہ مرنے کی خوشی میں جان دے دی
28877 viewsghazalUrdu