دوست گلیاں شہر گھر سارے پرانے ہو گئے

By sapna-jainFebruary 29, 2024
دوست گلیاں شہر گھر سارے پرانے ہو گئے
اس تعلق اور محبت کو زمانے ہو گئے
اب کہاں وہ چاہتیں وہ محفلیں وہ رونقیں
ہر کسی کے اپنے اپنے آشیانے ہو گئے


اب نصیحت بوجھ لگتی ہے بزرگوں کی انہیں
شہر میں پڑھ لکھ کے بچے سب سیانے ہو گئے
اس میں سارے رنگ ہیں شوخی ادا اور سادگی
مفت میں تھوڑی نہ سب اس کے دوانے ہو گئے


اس قدر پھیلی ترقی کی وبا اس دور میں
کھیتیاں کل تک جہاں تھیں کارخانے ہو گئے
11353 viewsghazalUrdu