آگ اور خوں کے کھیل سے اب تک بھرا نہ جی
By nomaan-shauqueFebruary 27, 2024
آگ اور خوں کے کھیل سے اب تک بھرا نہ جی
جنت کے دعویدار ہمارا جلا نہ جی
کردار مسخرے کا المیے میں مل گیا
خود پر بھی ہنس کے دیکھ لیا خوش ہوا نہ جی
کیا جانور ملا تھا سدھایا نہیں گیا
جینا بھی ایک کام تھا جس میں لگا نہ جی
مانگی تھی اک بخیل سے پورے بدن کی بھیکھ
آنکھیں دکھا کے رہ گیا کاسہ بھرا نہ جی
سب عشق روشنی کے خریدار اٹھ گئے
بازار یوں گرا کہ جلایا گیا نہ جی
محفل میں واہ واہ کا وہ شور تھا کہ بس
کمبخت شاعری کا مگر خوش ہوا نہ جی
جنت کے دعویدار ہمارا جلا نہ جی
کردار مسخرے کا المیے میں مل گیا
خود پر بھی ہنس کے دیکھ لیا خوش ہوا نہ جی
کیا جانور ملا تھا سدھایا نہیں گیا
جینا بھی ایک کام تھا جس میں لگا نہ جی
مانگی تھی اک بخیل سے پورے بدن کی بھیکھ
آنکھیں دکھا کے رہ گیا کاسہ بھرا نہ جی
سب عشق روشنی کے خریدار اٹھ گئے
بازار یوں گرا کہ جلایا گیا نہ جی
محفل میں واہ واہ کا وہ شور تھا کہ بس
کمبخت شاعری کا مگر خوش ہوا نہ جی
54946 viewsghazal • Urdu