دل اس کی دسترس سے دور ہے کیا

By nomaan-shauqueFebruary 27, 2024
دل اس کی دسترس سے دور ہے کیا
یہ مجرم آج بھی مفرور ہے کیا
یہ دنیا بوجھ بنتی جا رہی ہے
ترا عاشق کوئی مزدور ہے کیا


میں اپنے سچ پہ شرمندہ نہیں ہوں
تمہیں یہ آئنہ منظور ہے کیا
محبت والے ہیں کتنے زمیں پر
اکیلا چاند ہی بے نور ہے کیا


میں اپنی طرح سے دل ہارتا ہوں
محبت کا کوئی منشور ہے کیا
ڈراتے ہو خدا کا نام لے کر
یہ بندہ اس قدر مجبور ہے کیا


76001 viewsghazalUrdu