دل تو فریاد کیا کرتا ہے

By swati-sani-reshamFebruary 29, 2024
دل تو فریاد کیا کرتا ہے
زیست فرمان سنا دیتی ہے
شاخ سے پھول گرا کر کے ہوا
تیرے آنے کا پتا دیتی ہے


گل کو دو بوند پلا کر شبنم
پیاس صحرا کی بجھا دیتی ہے
گنگناتی ہوئی اک یاد تری
بجھتے شعلوں کو ہوا دیتی ہے


پیار ہے سیپ کا موتی جس کو
ریت ساحل کی دعا دیتی ہے
گرتی بوندوں سے لپٹ کر مٹی
اپنے دکھ درد بھلا دیتی ہے


بہتے رستے پہ تھرکتی ناؤ
یاد بچپن کی دلا دیتی ہے
چاند خاموش کھڑا رہتا ہے
موج طوفان مچا دیتی ہے


42595 viewsghazalUrdu