وار پر وار کر رہا ہوں میں

By shariq-kaifiFebruary 29, 2024
وار پر وار کر رہا ہوں میں
کچھ زیادہ ہی ڈر گیا ہوں میں
کوئی مجبور ہی گزرتا ہے
ایسا ویران راستہ ہوں میں


اف اداسی یہ میری آنکھوں کی
کس قدر جھوٹ بولتا ہوں میں
یہ تو مجھ پر تری نہیں سے کھلا
کتنا آسان فیصلہ ہوں میں


یار سب اٹھ کے جا چکے لیکن
اپنے سر سے نہیں ٹلا ہوں میں
آنکھ کھلنے سے دفن ہونے تک
جانے کس کس کا مسئلہ ہوں میں


وقت کی گہری کھائی ہے نیچے
اور کنارے ہی پہ کھڑا ہوں میں
83541 viewsghazalUrdu