چاند کل ایسا لگا تاروں کے بیچ
By shariq-kaifiFebruary 29, 2024
چاند کل ایسا لگا تاروں کے بیچ
کوئی عاشق جیسے غم خواروں کے بیچ
سب سے تنہا لوگ صحرا میں نہیں
گھومتے پھرتے ہیں بازاروں کے بیچ
ایک سایہ اور بھی آنگن میں تھا
دھوپ میں بیٹھے ہوئے یاروں کے بیچ
موت جس کے نام سے تم ڈر گئے
روز کا قصہ ہے بیماروں کے بیچ
کون سے دل سے اسے ہم گھر کہیں
ایک چھت ہے چار دیواروں کے بیچ
کیسی کھل کر سانس آتی تھی مجھے
ہو گیا بیمار بیماروں کے بیچ
کوئی عاشق جیسے غم خواروں کے بیچ
سب سے تنہا لوگ صحرا میں نہیں
گھومتے پھرتے ہیں بازاروں کے بیچ
ایک سایہ اور بھی آنگن میں تھا
دھوپ میں بیٹھے ہوئے یاروں کے بیچ
موت جس کے نام سے تم ڈر گئے
روز کا قصہ ہے بیماروں کے بیچ
کون سے دل سے اسے ہم گھر کہیں
ایک چھت ہے چار دیواروں کے بیچ
کیسی کھل کر سانس آتی تھی مجھے
ہو گیا بیمار بیماروں کے بیچ
99609 viewsghazal • Urdu