چاند بھی گم ہے ستارہ بھی نہیں ہے کوئی
By shakeel-azmiFebruary 29, 2024
چاند بھی گم ہے ستارہ بھی نہیں ہے کوئی
تو نہیں ہے تو نظارہ بھی نہیں ہے کوئی
اب جئیں کس کے لیے اور پئیں کس کے لیے
لڑکھڑانے کو سہارا بھی نہیں ہے کوئی
بھاگتے رہتے ہیں سیلاب کے پانی کی طرح
رکنا چاہیں تو کنارہ بھی نہیں ہے کوئی
کیا پتہ کون سا رستہ ہے ہماری خاطر
کس طرف جائیں اشارہ بھی نہیں ہے کوئی
تم بھی اس شہر میں رہتے ہو اکیلے شاید
ہم بھی تنہا ہیں ہمارا بھی نہیں ہے کوئی
خواہشیں اور بھی کچھ تیرے سوا چاہتی ہیں
اک سوا تیرے گوارہ بھی نہیں ہے کوئی
تو نہیں ہے تو نظارہ بھی نہیں ہے کوئی
اب جئیں کس کے لیے اور پئیں کس کے لیے
لڑکھڑانے کو سہارا بھی نہیں ہے کوئی
بھاگتے رہتے ہیں سیلاب کے پانی کی طرح
رکنا چاہیں تو کنارہ بھی نہیں ہے کوئی
کیا پتہ کون سا رستہ ہے ہماری خاطر
کس طرف جائیں اشارہ بھی نہیں ہے کوئی
تم بھی اس شہر میں رہتے ہو اکیلے شاید
ہم بھی تنہا ہیں ہمارا بھی نہیں ہے کوئی
خواہشیں اور بھی کچھ تیرے سوا چاہتی ہیں
اک سوا تیرے گوارہ بھی نہیں ہے کوئی
89388 viewsghazal • Urdu