چمن میں صبا کے گزرنے کا غم ہے

By rana-khalid-mahmood-qaiserFebruary 28, 2024
چمن میں صبا کے گزرنے کا غم ہے
مجھے تیری زلفیں بکھرنے کا غم ہے
جسے آرزو کہہ رہا ہے زمانہ
مجھے اس کلی کے بکھرنے کا غم ہے


مجھے غم نہیں ڈوب جانے کا اپنے
مگر سر سے پانی گزرنے کا غم ہے
ہزاروں ہیں باتیں مگر پھر تمہارا
کوئی بات کہہ کر مکرنے کا غم ہے


تمہیں ناز ضبط الم پر ہے قیصرؔ
مجھے اشک آنکھوں میں بھرنے کا غم ہے
31777 viewsghazalUrdu