بچھڑنا یار سے آسان بھی نہیں ہوتا
By sajid-raheemFebruary 28, 2024
بچھڑنا یار سے آسان بھی نہیں ہوتا
پھر ایسے جرم کا تاوان بھی نہیں ہوتا
یہ دکھ نہیں کہ میں ہر ایک سے الجھتا ہوں
یہ فکر ہے کہ پشیمان بھی نہیں ہوتا
مصیبتوں میں اسے کام آتے دیکھا ہے
وہ شخص جس پہ کوئی مان بھی نہیں ہوتا
سنا ہے اس پہ کئی جان سے بھی جاتے ہیں
میں جیسی بات پہ حیران بھی نہیں ہوتا
ہمارا راستہ کیوں روکتے ہیں سب رہزن
ہمارے پاس تو سامان بھی نہیں ہوتا
ہر ایک شے کی یہاں قیمتیں مقرر ہیں
یہاں تو مفت میں نقصان بھی نہیں ہوتا
یہ کب کہا ہے کہ ہر آدمی فرشتہ ہو
ستم تو یہ ہے کہ انسان بھی نہیں ہوتا
مرا بھی دل ہے کسی روز سیر کو نکلوں
مگر یہ شہر تو سنسان بھی نہیں ہوتا
پھر ایسے جرم کا تاوان بھی نہیں ہوتا
یہ دکھ نہیں کہ میں ہر ایک سے الجھتا ہوں
یہ فکر ہے کہ پشیمان بھی نہیں ہوتا
مصیبتوں میں اسے کام آتے دیکھا ہے
وہ شخص جس پہ کوئی مان بھی نہیں ہوتا
سنا ہے اس پہ کئی جان سے بھی جاتے ہیں
میں جیسی بات پہ حیران بھی نہیں ہوتا
ہمارا راستہ کیوں روکتے ہیں سب رہزن
ہمارے پاس تو سامان بھی نہیں ہوتا
ہر ایک شے کی یہاں قیمتیں مقرر ہیں
یہاں تو مفت میں نقصان بھی نہیں ہوتا
یہ کب کہا ہے کہ ہر آدمی فرشتہ ہو
ستم تو یہ ہے کہ انسان بھی نہیں ہوتا
مرا بھی دل ہے کسی روز سیر کو نکلوں
مگر یہ شہر تو سنسان بھی نہیں ہوتا
76017 viewsghazal • Urdu