بچھڑ کے عشق میں جینا محال ہے کہ نہیں
By tariq-islam-kukraviMarch 1, 2024
بچھڑ کے عشق میں جینا محال ہے کہ نہیں
کہ ہم نے جی کے دکھایا کمال ہے کہ نہیں
اسے جو دیکھے نظر بھر اسی کا ہو جائے
غضب کا دیکھیے حسن و جمال ہے کہ نہیں
وہ مثل حکم ہی سمجھا ہے خواہش جاناں
یہ خواہشوں کا ہماری وصال ہے کہ نہیں
ذرا سی بات کو اتنا بڑھا دیا تو نے
کہ آبرو کا تجھے کچھ خیال ہے کہ نہیں
اداس چہرے کو پڑھتے ہیں جب جہاں والے
یہ پوچھتے ہیں سبھی بول چال ہے کہ نہیں
کماؤ شوق سے روزی کہیں پہ تم لیکن
خیال رکھنا ہے لازم حلال ہے کہ نہیں
کہ ہم نے جی کے دکھایا کمال ہے کہ نہیں
اسے جو دیکھے نظر بھر اسی کا ہو جائے
غضب کا دیکھیے حسن و جمال ہے کہ نہیں
وہ مثل حکم ہی سمجھا ہے خواہش جاناں
یہ خواہشوں کا ہماری وصال ہے کہ نہیں
ذرا سی بات کو اتنا بڑھا دیا تو نے
کہ آبرو کا تجھے کچھ خیال ہے کہ نہیں
اداس چہرے کو پڑھتے ہیں جب جہاں والے
یہ پوچھتے ہیں سبھی بول چال ہے کہ نہیں
کماؤ شوق سے روزی کہیں پہ تم لیکن
خیال رکھنا ہے لازم حلال ہے کہ نہیں
50590 viewsghazal • Urdu