بچھڑ کر دور جانا پڑ گیا ناں

By tajwer-shakeelMarch 1, 2024
بچھڑ کر دور جانا پڑ گیا ناں
تمہیں مجھ کو بھلانا پڑ گیا ناں
مجھی سے تم چھپاتے تھے سبھی کچھ
مجھی کو غم سنانا پڑ گیا ناں


مجھے اسموگ اچھا لگ رہا ہے
کہ اس کو پاس آنا پڑ گیا ناں
کہانی میں پری مرنے لگی ہے
نیا کردار لانا پڑ گیا ناں


سنور کے کیا کروں میں جب کسی کو
مرے خوابوں میں آنا پڑ گیا ناں
بچایا تھا مگر آخر کہاں تک
مجھے یہ دل لگانا پڑ گیا ناں


میں کتنی تھی اکیلی چھوڑ دو جب
مجھے خود سے بتانا پڑ گیا ناں
کہا بھی تھا بچھڑ جانا خوشی سے
نیا اک شاخسانہ پڑ گیا ناں


سخن پر تاجورؔ جو نکتہ چیں تھے
انہیں بھی مسکرانا پڑ گیا ناں
98091 viewsghazalUrdu