بستی میں ایک گوشۂ ویران ہی تو تھا
By shakeel-azmiFebruary 29, 2024
بستی میں ایک گوشۂ ویران ہی تو تھا
پھٹ بھی گیا تو کیا ہے گریبان ہی تو تھا
تم بھی ذرا سی بات کو گھر لے کے آ گئے
فٹ پاتھ پر جو مر گیا انسان ہی تو تھا
اچھا ہوا کہ چاند سمندر میں جا گرا
اے رات ہم پہ یہ ترا احسان ہی تو تھا
بچوں نے توڑ بھی دیا اس کو تو کیا ہوا
مٹی کا ایک چھوٹا سا گلدان ہی تو تھا
ماتم گزشتہ رات کی چوری کا کیا کریں
کمرے میں ایک میرؔ کا دیوان ہی تو تھا
آنکھوں سے یہ سراب بھی بچ کر نکل گیا
ٹوٹا جو رات کانچ کا پیمان ہی تو تھا
مانا کہ دل کے پاس سے گزرا مگر شکیلؔ
آخر وہ ایک لمحۂ انجان ہی تو تھا
پھٹ بھی گیا تو کیا ہے گریبان ہی تو تھا
تم بھی ذرا سی بات کو گھر لے کے آ گئے
فٹ پاتھ پر جو مر گیا انسان ہی تو تھا
اچھا ہوا کہ چاند سمندر میں جا گرا
اے رات ہم پہ یہ ترا احسان ہی تو تھا
بچوں نے توڑ بھی دیا اس کو تو کیا ہوا
مٹی کا ایک چھوٹا سا گلدان ہی تو تھا
ماتم گزشتہ رات کی چوری کا کیا کریں
کمرے میں ایک میرؔ کا دیوان ہی تو تھا
آنکھوں سے یہ سراب بھی بچ کر نکل گیا
ٹوٹا جو رات کانچ کا پیمان ہی تو تھا
مانا کہ دل کے پاس سے گزرا مگر شکیلؔ
آخر وہ ایک لمحۂ انجان ہی تو تھا
72607 viewsghazal • Urdu