بارہا خود کو بدلنے کا ارادہ کر کے

By shakeel-azmiFebruary 29, 2024
بارہا خود کو بدلنے کا ارادہ کر کے
یار میں تھک گیا یہ کام زیادہ کر کے
اپنے رہنے کی جگہ بھی نہ مجھے مل پائی
میں نے دیکھا ہے بہت خود کو کشادہ کر کے


تتلیاں اڑ گئیں لوٹا کے محبت میری
میں نے بھی چھوڑ دیا رنگوں کو سادہ کر کے
تیرے نہ ہونے سے کل رات اندھیرا تھا بہت
چاند بھی نکلا تھا بادل کو لبادہ کر کے


اس نے پیمان وفا جان لیا ملنے کو
میں کب آیا تھا ادھر کوئی ارادہ کر کے
اک بڑا معرکہ یوں سر ہوا آسانی سے
شاہ کو کاٹ دیا میں نے پیادہ کر کے


33352 viewsghazalUrdu